HomeAboutServicesContact

Al-Asr ( Islamic Service )

Islamic services, calendar events, and community programs. Stay updated with the latest from Al-Asr ( Islamic Service ).

Islamic Calendar • Services • Community

No categories found
🕌

Al-Asr Menu

Islamic Service Center

Quick Access

🕋
Prayer Times
💰
Donate
📖
Quran
📜
Hadith
Home
About
Services
New
Events
Soon
Islamic Calendar
Quran Classes
Religious Guidance
Community Programs
Hot
Funeral Services
Contact

Al-Asr Islamic Service Center

Your spiritual journey starts here

alasr

11 Novmber 2025 Daily Islamic Calendar

📖10 min read
📅Published on November 11, 2025
👤By admin
Categories:Daily PostCalendar

🌷 بسمِْ ﺍﻟﻠَّﻪِﺍﻟﺮَّﺣْﻤٰنِ ﺍﻟﺮَّﺣِﻴﻢ 🌷

☀ حُسینی کیلنڈر ☀

🪷 اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وآلِ مُحَمَّدٍ وعَجِّلْ فَرَجَهُمْ

🌹 أَللّهُمَّ ارْزُقْنی شَفاعَةَ الْحُسَیْنِ یَومَ الْوُرُودِ

🌹 اَلسَّلامُ عَلَيْكَ ياحُجَّةَاللّٰهِ عَلٰی خَلْقِهِ

🌼 ﺍﻟْﻌَﺠَــﻞَ ﺍﻟْﻌَﺠَــﻞَ ﻳَﺎﻣَـــــﻮْﻟَﺎﻱَ ﻳَﺎﺻَــﺎﺣِﺐَ ﺍﻟـــﺰَّﻣَﺎﻥِ ﺃَﺩْﺭِﮐْﻨِـــﯽ ﺍﻟْﻌَﺠَــﻞَ

🤲 آٸےحُجّتِ خُدا جلدی آئیں

💚 آج کا دن ➖ منگل
🌙 𝟏𝟗 جمادی الاوّل 𝟏𝟒𝟒𝟕 ھجری
⭐ 𝟐𝟔 کاتک 𝟐𝟎𝟖𝟐 بکرمی
☀ 𝟏𝟏 نومبر 𝟐𝟎𝟐𝟓 عیسوی

🌙 آج 𝟏𝟗 ماہ جمادی الاوّل کادن نیک ہے

✋ لبیک یاحُسین علیہ السّلام
کہ میں اپنےمال کو نیک کاموں میں خرچ کرتا/کرتی ہوں۔

🌺 القرآن الحکیم 🌺
پارہ:  𝟏𝟕  اِقۡتَرَبَ لِلنَّاسِ
سُورةُالانبیاء 𝟐𝟏 (مکی) پارہ 𝟏𝟕، رکوع 𝟎𝟕 کل آیات 𝟏𝟏𝟐، کلمات 𝟏𝟏𝟖𝟔، حروف 𝟒𝟖𝟗𝟎۔
آیت 50

وَہٰذَا ذِکۡرٌ مُّبٰرَکٌ اَنۡزَلۡنٰہُ ؕ اَفَاَنۡتُمۡ لَہٗ مُنۡکِرُوۡنَ﴿۵۰﴾

انسانیت کیلئے با برکت ہونے کی وجوہات
۵۰۔ اور یہ( قرآن) ایک مبارک ذکر ہے جسے ہم نے نازل کیا ہے، کیا تم اس کے بھی منکر ہو؟

🔘 یہ قرآن پوری انسانیت کیلئے بابرکت ہے اس قرآن نے انسانیت کو تہذیب سکھائی، تمدن دیا، دنیا کو زندگی کا سلیقہ سکھایا، دستور حیات دیا، جس سے کافر بھی مستفید ہوئے۔

🔘 قرآن با برکت کتاب ہے کیونکہ وہ ہمیشہ برقرار رہنے والی کتاب ہے اسکے منسوخ ہونے کا کوئی امکان نہیں اس لیے اس کے برکات دائمی ہیں۔
یہ پند ہے اس کیلئے جو پند حاصل کرنا چاہے۔
یہ عبرت ہے اس کیلئے جو عبرت حاصل کرنا چاہےاور باعث برکت ہے اس کیلئے جو اوامرو نواہی پر عمل کر کے اپنی دنیا و آخرت کو سدھارنا چاہے۔

💖 نسبت روز
آج کا دن منسوب ہے:
🌺 مولا امام زین العابدین علیہ السّلام
🌺 مولا امام محمد باقر علیہ السّلام
🌺 مولا امام جعفر صادق علیہ السّلام

💛 آج کےدن کی نمازیں

پیغمبر اسلام صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں:
منگل کے دن دو رکعت نماز بجا لاٸیں۔
➖ دو رکعت نماز روزِ منگل پڑھتا / پڑھتی ہوں قُربَةً اِلَی اللّٰه۔
➖ پہلی اور دوسری رکعت میں سورہ الحمد کے بعد ایک ایک مرتبہ
👈 سورہ الکافرون
👈 سورہ توحید
👈 سورہ الفلق
👈 اور سورہ الناس تلاوت کریں۔
➖ نماز کے بعد تسبیح جناب فاطمةزھرا سلام اللّٰه علیھا پڑھیں اور آج کے دن کی اپنی حاجت طلب کریں۔

⬅ دوسری نماز

مولا امام حسن عسکری علیہ السلام اپنے آباۓ طاہرین علیھم السلام سے ارشاد فرماتے ہیں:
جو شخص منگل کے دن 6 رکعت نماز پڑھے کہ ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد سورہ البقرہ کی آیات 285 تا 286 کی تلاوت کرے جو یہ ہیں👇

اٰمَنَ الرَّسُوْلُ بِمَآاُنْزِلَ اِلَيْہِ مِنْ رَّبِّہٖ وَالْمُؤْمِنُوْنَ كُلٌّ اٰمَنَ بِاللہِ وَمَلٰۗىِٕكَتِہٖ وَكُتُبِہٖ وَرُسُلِہٖ لَانُفَرِّقُ بَيْنَ اَحَدٍمِّنْ رُّسُلِہٖ وَقَالُوْا سَمِعْنَا وَاَطَعْنَا غُفْرَانَكَ رَبَّنَاوَاِلَيْكَ الْمَصِيْرُ۝لَايُكَلِّفُ اللہُ نَفْسًا اِلَّاوُسْعَہَا لَہَا مَاكَسَبَتْ وَعَلَيْہَا مَااكْتَسَبَتْ رَبَّنَا لَاتُؤَاخِذْنَآ اِنْ نَّسِيْنَآ اَوْاَخْطَاْنَا رَبَّنَا وَلَاتَحْمِلْ عَلَيْنَآ اِصْرًا كَـمَا حَمَلْتَہٗ عَلَي الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِنَا رَبَّنَا وَلَاتُحَمِّلْنَا مَالَا طَاقَۃَ لَنَا بِہٖ وَاعْفُ عَنَّا وَاغْفِرْلَنَا وَارْحَمْنَا اَنْتَ مَوْلٰىنَا فَانْصُرْنَا عَلَي الْقَوْمِ الْكٰفِرِيْنَ۝

اور ساتھ سورہ زلزال پڑھیں۔
➖ اللّٰه تعالی اس نماز کے پڑھنے والے کے تمام گناہ معاف کر دیگا اور وہ گناہوں سے اسطرح دور ہو جاٸیگا جیسے شکم مادر سے پیدا ہوا تھا۔
➖ یہ 6 رکعت نماز دو ، دو رکعت کر کے پڑھنی ہے۔

💠 شبِ بدھ کی نماز

نماز شبِ بدھ دو رکعت ہے یہ نماز گزشتہ اور آئندہ گناہوں سےبخشش کاذریعہ ہے۔
➖ دو رکعت نماز شبِ بدھ پڑھتا/پڑھتی ہوں قُربَةًاِلَی اللّٰه۔
➖ پہلی اور دوسری رکعت میں سورہ الحمد کےبعد ایک بار آیت الکرسی، ایک مرتبہ سورہ قدر، ایک مرتبہ سورہ النصر اور اسکےبعد تین مرتبہ سورہ اخلاص کی تلاوت کریں۔

💙 آج کےاذکار
💥 یا اَرحَمَ الرّاحِمین 100مرتبہ
💥 یا اللهُ یا رَحمانُ 1000 مرتبہ
💥 یا قابض 903 مرتبہ

💙 آج کا عمل

آج کے دن اپنی جاٸز حاجات کی برآوری کیلٸے ہر نماز کے بعد یہ عمل بجا لاٸیں۔

🍁 اَللّٰھُمَّ صَلّ عَلٰی عَلیِ بن الحُسین علیہ السلام
10 مرتبہ
🍁 اَللّٰھُمَّ صَلّ عَلٰی مُحَمَّدِ بن عَلی علیہ السلام
10 مرتبہ
🍁 اَللّٰھُمَّ صَلّ عَلٰی جعفر بن مُحَمَّد علیہ السلام
10 مرتبہ۔

📚 فقہی تعلیمات
توضیح المسائل

🪷 فتاویٰ – مرجعِ جہانِ تشیع اعلم آیةاللّٰه العظمٰی حاج السید علی حسینی سیستانی دام ظلہ الوارف۔

❂ واجب غسل

✍🏻 حیض

👈🏻 حائض کے احکام

مسئلہ (𝟒𝟔𝟎)
جب نماز کا وقت آ جائے اور عورت کو معلوم ہوکہ اگر وہ نماز پڑھنے میں دیر کرے گی تو حائض ہو جائےگی تو ضروری ہےکہ فوراً نماز پڑھے اور اگر اسے فقط احتمال ہوکہ نماز میں تاخیر کرنے سے وہ حائض ہو جائےگی تب بھی احتیاط لازم کی بناپر یہی حکم ہے۔

مسئلہ (𝟒𝟔𝟏)
اگر عورت نماز پڑھنے میں تاخیر کرےاور اول وقت میں سے اتنا وقت گزر جائےجس میں ایک نماز تمام مقدمات جیسےکہ پاک لباس کا انتظام اور وضو، کے ساتھ انجام دی جا سکےاور پھر اسے حیض آ جائے تو اس نماز کی قضا اس عورت پر واجب ہےبلکہ اگر وقت آنے کےبعد اتنا وقت گزرا ہوکہ ایک نماز وضو یا غسل یا تیمم کرکے پڑھ سکتی تھی اور نہ پڑھی ہوتو احتیاط واجب کی بناپر ضروری ہےکہ اس کی قضا کرے، چاہے وہ وقت اتنا کم تھاکہ جس میں دوسری شرائط حاصل نہیں کی جا سکتی تھیں۔
لیکن جلدی پڑھنے اور ٹھہرٹھہر کر پڑھنے اور دوسری باتوں کے بارے میں ضروری ہےکہ اپنی کیفیت کےمطابق نماز پڑھے۔
مثلاً ایک عورت جو سفر میں نہیں ہے اول وقت میں نماز ظہر نہ پڑھے تو اسکی قضا اس پر اس صورت میں واجب ہوگی جبکہ حدث سے طہارت حاصل کرنیکے بعد چار رکعت نماز پڑھنے کے برابر وقت اول ظہر سے گزر جائے اور وہ حائض ہوجائے اور اس عورت کیلئے جو سفر میں ہو طہارت حاصل کرنے کےبعد دو رکعت پڑھنے کے برابر وقت گزر جانا بھی کافی ہے۔

🔶 دماغی کمزور

پکھراج دماغی کمزوری کو دور کرتا ہے بدن میں چستی اور پھرتی پیدا کرتا ہے اور اعضائے رئیسہ کو قوت بخشتا ہے۔

📖 آج کافرمان

جناب ابوعبداللّٰه امام جعفر صادق علیہ السّلام کافرمان ہے:

جناب سیدہ فاطمةالزہراء سلام اللّٰه علیہا اپنے والد ماجد کےبعد پچھتر دن زندہ رہیں اور اس دوران انکو ہنستے اور مسکراتے ہوئے نہیں دیکھا گیا وہ ہفتہ میں دو بار شہداء اُحد کی قبور کےپاس تشریف لے جاتیں، سوموار اور خمیس کےدن اور فرماتیں یہاں رسولِ خدا صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلّم تھےاور یہاں مشرکین تھے۔

🟠 برزخ کا سفرنامہ

≋ ایک بےدین شخص کی برزخی زندگی، قرآن واہلبیت علیہم السّلام کےفرامین کی نگاہ میں ≋

🔹 قسط نمبر: ①①①

👈🏻 تیسرا باب:
وادی برھوت سے قیامت تک

✍🏻 شاعر کی نصیحتیں

اسکے بعد ہمیں زبردستی خون اور غلاظتوں سے مرکب پگھلی ہوئی دھات کا شربت پلایا جاتا ہے۔
مجھے ہر روز اپنا کوئی دوست یا واقف ملتا تو ہم آپس میں باتیں کرکے اپنے دل کا بوجھ ہلکا کر لیتے۔

ایک دن میں نےایک بہت غمزدہ شخص کو دیکھا جو ایک کونےمیں بیٹھا رہتا اور کسی سےکوئی بات نہیں کرتا تھا۔
میں نےاس کےپاس جاکر پوچھا:
آخر ایسی کونسی وجہ ہےکہ تم ہروقت اکیلے کیوں رہتےہو اور کسی سےکوئی بات نہیں کرتے؟
اس نےجواب دیا:
مجھے کفریہ اشعار کیوجہ سے یہاں لایا گیا ہے، میں ندامت وشرمندگی کیوجہ سے سارا دن خود کو کوستا رہتاہوں کہ میں کتنا احمق اور بےوقوف تھا جو شیطان کے بہکاوے میں آگیا۔
میں نےکہا:
آخر تم نےایسا کونسا شعر کہہ دیا تھا؟
اس نےکہا:
میرے اشعار عالمِ برزخ کے بارےمیں ایک پیام کیصورت میں تھے۔
میں نے اپنے ان اشعار میں کہا تھاکہ:
جو کرنا چاہتےہو، کر گزرو!
اس دُنیا کےبعد آگے کچھ نہیں ہے۔
برزخ تو ایک خاموش اور بےجان علاقہ ہے جو کچھ ہےاسی دُنیا میں ہے،
برہوت میں مکمل خاموشی اور سکون ہے۔

میں نےکہا:
اچھا تو یہ منحوس اشعار تمہارے تھے؟
اس نےکہا:
ہاں! یہ کفریہ اشعار میرے کہے ہوئے ہیں۔
میں نےکہا:
تجھ پر اللّٰه تعالیٰ کی لعنت ہو اور تیرے عذاب میں اور اضافہ ہو!
تم نےکہا تھا یہاں کی دُنیا خاموش اور پرسکون ہے لیکن یہاں تو ہر طرف آگ پھیلی ہوئی ہے۔
یہاں پر گہرے سکوت کی بجائے نہ رکنےوالی آہ وفغاں،
گریہ زاری اور دلخراش چیخیں ہی چیخیں ہیں۔
بیچارے شاعر نےکہا:
اے بندہ خدا!
مجھ پر لعنت نہ بھیجو، میری ملامت مت کرو!
میرے زخموں پر مزید نمک پاشی نہ کرو۔
میں تو سوچ بھی نہیں سکتا تھاکہ میرے اشعار والے “برہوت” کی اصل حقیقت اس طرح سےہوگی۔

اب یہاں آکر مجھے معلوم ہوا ہےکہ انبیائےعظام اور آئمہ معصومین علیھم السّلام نے عالمِ برزخ کے بارےمیں جو کچھ فرمایا تھاوہ مکمل درست ہے۔
اور جو کچھ میرے ذہن میں تھاوہ بےبنیاد اور غلط تھا۔
دُنیا میں ہم مسلسل اپی موت کی جانب رواں دواں تھے،
ہمسایوں کی موت کا مشاہد کرتےاور انہیں قبر تک پہنچا کر وہاں دفن کرکے لوٹ آتے۔
لیکن کبھی بھی ہمیں اپنی موت کا خیال نہ آیا کہ ایک دن ہم نےبھی مرنا ہے۔
ہم (ہرروز) اللّٰه تعالیٰ کی تخلیق کی عظمت وبزرگی کا مشاہدہ کرتے،
آسمان کی وسعتوں کو دیکھتے،
زمین کی لامحدود حدوں کو دیکھتے،
پہاڑوں کی بلندی کا نظارہ کرتے،
چاند سورج کی گردش کا مشاہدہ کرتے لیکن انکے مقصدِتخلیق اور انکے خالق کے بارےمیں غوروفکر نہ کرتے۔

اسکے بعد اس شاعر نے میری جانب منہ کرکےکہا:
اللّٰه تعالیٰ نے بہترین اور انتہائی ہمدرد قسم کے روحانی طبیبوں کو ہمارے لئے مبعوث فرمایا۔
جناب پیغمبرِاسلام محمد مصطفیٰ صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلّم مریض کےپاس خود چل کر جانیوالے اور انتہائی شفیق طبیب تھے، وہ بیمار انسانوں کو غفلت اور گمراہی جیسی روحانی بیماریوں سے باخبر کرتےاور انسانوں کی ان بیماریوں سےتندرستی اور صحت وسلامتی کے بارےمیں کوشاں رہتے۔
مگر ہم جاہل اور متکبروں نےکبھی بھی آپ صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلّم کےشفا بخش نسخے سے مستفید ہونیکی سنجیدہ کوشش نہ کی کہ ہمیں ان مہلک بیماریوں سے شفا مل جاتی۔

ہم نےاس جہان فانی سےرختِ سفر باندھنے والے انسانوں سےکبھی بھی عبرت حاصل نہ کی بلکہ دیگر ہزاروں انسانوں کیطرح مکمل طورپر شیطان کی پیروی میں لگے رہے۔

ہم بدبخت اور رُوسیاہ لوگ اگر کچھ ہشیاری سےکام لیتےتو ہمیں موت کےبعد اس قدر خطرناک عذاب کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔

اگر ہم علقمند ہوتے تو ہم موت، عالمِ برزخ اور قیامت کی یاد سےاپنی نفسانی خواہشات پر قابو پاتےاور جہالت سے نجات پالیتے۔
ان حقائق کی یاد ہمیں اللّٰه تعالیٰ کی رحمتوں کے بارےمیں پُراُمید کر دیتی اور ہمارےدل میں اللّٰه تعالیٰ کی عبادت وبندگی اور تقویٰ کی کرن روشن ہو جاتی۔

اگرہم فہم وشعور کےحامل ہوتےتو عزیز واقارب کی موت سے ہمارےطمع اور حرص میں کمی ہوتی اور ہم دُنیا کےحقیر اور پست ہونیکا بخوبی ادراک کر لتے۔

اگر ہم سمجھدار انسان ہوتے تو ہمارے ماں باپ اور دیگر رشتہ داروں کی موت ہماری عبرت کا باعث بنتی اور ہم بُرےکاموں سے باز آجاتے۔
لیکن ہم حیوانوں جیسے نادانوں کا ہم وغم صرف اور صرف اپنا پیٹ تھا۔
ہم موت کی یاد سے قطعی غافل تھے اور آخرکار ہم نے خود اپنے ہاتھوں سے اپنے آپکو ہلاکت وتباہی سے دوچار کردیا۔
اب ہمارے مقدر میں اللّٰه تعالیٰ، فرشتوں، رسولوں اور اماموں علیھم السّلام اور عام انسانوں کے سامنے ذلت ورسوائی ہی ہے۔
اب ہمیں کسی اور کو لعنت وملامت کرنیکا حق نہیں ہے کیونکہ یہ سب کچھ تو ہمارا اپنا کیا دھرا ہے۔

شاعر کیساتھ میری یہ گفتگو شام ہونےتک جاری رہی، شام ہوتےہی ہمارے عذاب یعنی آگ میں پھینکے جانےکا وقت قریب آنےوالا تھا۔
بلہوت میں جب ہمیں بھوک لگتی ہےتو ہم مجبوراً اپنے بڑے اور موٹے ہونٹوں کو قینچی سےکاٹ کر اپنی بھوک مٹاتے ہیں، قینچی ہر وقت ہمارے ہاتھ میں موجود رہتی ہے۔

اسکی اصل حقیقت یہ ہےکہ بےدین لوگوں کا ضمیر مرجاتا ہےاور وہ ہر بُرائی کو انجام دیتے ہیں، مالِ حرام کھاتےہیں اور یہ سب کچھ لقمہ حرام کا ہی اثر ہے۔
کیونکہ حلال روزی کھانیوالا کبھی بھی گمراہی کیطرف نہیں جا سکتا۔

✍ جـــــاری ہے۔ (ان شاءاللّٰه تعالیٰ)

🪷 اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وآلِ مُحَمَّدٍ وعَجِّلْ فَرَجَهُمْ

انتخاب وترتيب۔
[بی۔اے نقوی]

ایڈمن
☀ العصر اسلامک سروس ☀
شیٸر اینڈ جواٸن

🪀
+923138055414

ہم حُسینی ہیں سارےجہاں میں پھیلےہوٸے

whatsaap link

Share this post:
Back to All Posts